Thursday, April 15, 2010

تشخیص تک رسائی کی حکمت

سینے کے درد کی تشخیص تک رسائی کی حکمت


باوجودیکہ سینے کے درد کی بہت سی وجوھات ھو سکتی ہیں ۔ لیکن جب کوئی مریض سینے کے درد کے ساتھـ طبی امداد فراھم کرنے والوں کے پاس آتا ہے توطبی امداد فراھم کرنے والے افراد ان وجوھات کو اپنی تحقیق و تشخیص کا مرکز و محور رکھتے ہیں جو کہ امکانی حد تک مہلک یا جان لیوا ھوں ۔ ان میں سب سے بڑی تین وجوھات ، ھارٹ اٹیک (دل کو فراھم ھونے والے خون کی فراھمی میں رکاوٹ)، پھیپڑوں کو خون فراھم کرنے والی شریانوں میں رکاوٹ اور شاہ رگ اور اس کے گرد لپٹی جھلیّ میں خرابی ۔ ایسی ہیں کہ ہر مریض جو کہ سینے کے درد کے ساتھـ آتا ہے ان تینوں وجوھات کا بہت تفصیلی معائنہ کیا جاتا ہے۔ جبکہ کئ مرتبہ مریض کی ظاہری حالت کی بنیاد پر ان تین وجوھات پر ذیادہ توجہ نہیں دی جاتی

پس منظر اور سلسلہ وار تحقیق سینے کے درد کی درست تشخیص کے لئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے کوئی شخص جو کہ کسی وجہ سے گرا اور اس کی پسلیوں پر چوٹ آگئی ۔ تو وہ ایک واضح علامت آ گئی ، لیکن اگر کوئی ضعیف العمر شخص غیر مبہم بے کلی اور بے چینی کی شکایت کے ساتھـ آتا ہے تواس کے مخصوص ٹیسٹ کروانے ضروری ہیں تاکہ اس کی درست تشخیص ھو سکے۔

بعض مریضوں کے لئے یہ سمجھنا مشکل ھو جاتا ہے کہ کسی خاص ٹیسٹ کو کیوں مد نظر نہیں رکھا گیا ۔ یہ ثابت کرنے کی بجائے کہ حقیقتا ً کیا ھو رھا ہے، بسا اوقات طبی امداد فراھم کرنے والے افراد پر یہ الزام لگا دیا جاتا ہے کہ زندگی کو لاحق فلاں جان لیوا بیماری کا ٹیسٹ نہیں کیا گیا ، لیکن دوسری طرف یہ ثابت کرنا کہ" مجھے کیا نہیں ہے" کے لئے وقت اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ھوتی ہے۔ بلڈ ٹیسٹ اور تصویری ٹیسٹ کے مشترکہ مطالعہ کے لئے گھنٹوں وقت درکار ھوتا ہے یہ ثابت کرنے کے لئے کہ کونسی تشخیص درست ہے اور کونسی باطل ۔

یہ ٹیسٹ اکثر اوقات فوری عمل (ایمرجینسی) اور اشد ضرورت کے تحت کیئے جاتے ہیں ۔ اوریہاں تک کہ بغیر کسی ٹھوس تشخیص کے علاج فوری طور پر شروع کر دیا جاتا ہے۔ مثلا ً، کوئی مریض سینے کے درد میں مبتلا آیا اور اس کی کیفیات کو دیکھـ کر طبی امداد فراھم کرنے والوں کو یہ وثوق کامل ھو جاتا ہے کہ ممکن ہے یہ انجائینا ھو، تو اس کے دل کو بچانے کے لئے ابتدائی ادویات اس کو دینا شروع کر دی جاتی ہیں جبکہ کہ اس دوران اس کے ٹیسٹ کرنا بھی شروع کر دیئے جاتے ہیں ۔ کیونکہ چند قلبی ٹیسٹ کو مکمل ھونے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں ۔ لہذا اس کے پیچھے یہ منطق پوشیدہ ہے کہ ٹیسٹ کے ذریعے تشخیص کرنے کے دوران دل کے پٹھوں کو خطرہ میں نہیں چھوڑا جا سکتا ۔ اور ٹیسٹوں کے ذریعہ اگر دل یہ ثبوت فراھم کر دے کہ وہ معیاری (نارمل) حالت میں ہے تو پھر انجائینا کی دوائی دینا بند کر دی جاتی ہے۔ اور مریض کو یہ خوشخبری دی جا سکتی ہے اور اس کو یہ یقین دلایا جا سکتا ہے کہ اس کو دل کی بیماری نہیں ہے۔ جبکہ اس دوران قلبی ٹیسٹوں کے علاوہ دوسرے طریقہ تشخیص کو بھی مد نظر رکھا جاتا ہے اور وہ ٹیسٹ بھی کیئے جاتے ہیں ۔ لیکن کسی ٹیسٹ کو مد نظر نہ رکھنے کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ کوئی دوسری بیماری یقینی ہے۔




« فہرستِ مضامین "سینے کا درد"

« سینے کے درد کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے ؟

» سینے میں درد کی تشخیص اور اسکاعلاج کیا ہے؟

No comments:

Post a Comment

 

Heart Attack Copyright © 2009 Gadget Blog is Designed by Ipietoon Sponsored by Online Business Journal