Saturday, April 17, 2010

خوراک کی نالی کی سوزش

خوراک کی نالی اور نالی کی اندرونی جھلیّ کی سوزش


خوراک کی نالی esophagus ایک پٹھے دار نالی ہے جو کہ خوراک کو منہ سے معدہ تک لے جانے کا کام کرتی ہے۔ خوراک کی نالی کا نچلہ حصّہ جو کہ lower esophageal sphincter (LES) کہلاتا ہے یہ پٹھوں کی ایک مخصوص قسم سے بنا ھوتا ہے اور یہ ایک یکطرفہ والو کا کام کرتا ہے، اور خوراک کو معدہ میں سے پلٹ کر واپس آنے سے روکتا ہے۔ اگر کبھی اس والو میں خرابی پیدا ھو جائے اور یہ درست طور پر کام کرنے میں ناکام ھو جائے تو معدہ میں جو کچھـ موجود ھوتا ہے بمع ھاضمہ کرنے والے تیزاب کے ، پیچھے کی طرف الٹا بہتا ہے۔ اور جب یہ خوراک کی نالی میں پہنچتا ہے تو نالی کی اندرونی جھلیّ میں سوزش پیدا کرتا ہے۔ جبکہ معدہ کے اندر ایک حفاظتی تہہ ھوتی ہے جو کہ معدہ کو ھاضمہ کرنے والی تیزاب کی تیزابیت سے بچاتی ہے۔ خوراک کی نالی کے اندر اس قسم کی حفاظتی تہہ نہیں ھوتی۔




معدہ کے مشتملات کا خوراک کی نالی کی طرف پلٹنا اس کو GERD, gastroesophageal reflux disease بھی کہتے ہیں ۔ جو کہ سینہ کی جلن اور اوپری شکم کا درد جو کہ گلے تک سرائیت کرے اور ممکن ہے کہ گلے آخری حصّہ میں کڑوا یا گھٹا ذائقہ بھی محسوس ھو۔ اور یہ علامات کھانے کے بعد اور سونے سے قبل ظاہر ھوں، جب مریض چت لیٹا ھو۔ تو یہ واضح علامات ہیں کہ خوراک کی نالی کے والوکے پٹھوں میں خرابی پیدا ھو گئی ہے۔ اس کا درد شدید بھی ھو سکتا ہے۔ اس درد پر انجائنا کا دھوکا بھی ھو سکتا ہے۔ اور اس کا الٹ بھی ھو سکتا ہے، کہ حقیقت میں انجائنا ھو، اور ڈاکٹر دھوکے میں اسے خوراک کی نالی کی خرابی سمجھـ رھا ھو۔

اس کی تشخیص میں ظاہری طبعی معائنہ عموما ً کوئی ذیادہ مدد گار ثابت نہیں ھوتا ۔ اور ہسپتال میں بھی عموما ً مذید کوئی ٹیسٹ کیئے بغیر ہی تشخیص کر دی جاتی ہے۔ اس کے لئے اینڈو سکوپی Endoscopy کی جانی چاہئے اور خوراک کی اندرونی سطح اور اس کے ساتھـ معدہ کا معائنہ کیا جانا چاہئے۔ اگر یہ علامات دیر تک قائم رہیں تو اس سے خوراک کی نالی کے نچلے حصّہ میں کینسر کی ابتدائی تبدیلیوں کا خطرہ بھی ھو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مانومیٹریManometry کے ذریعہ بھی تشخیص کی جا سکتی ہے اس کے ذریعہ خوراک کی نالی اور معدے کے اندر کے دباؤ کا معائنہ کیا جاتا ہے اور اس میں اگر تبدیلی واقع ھو تو اس سے پتہ چلتا ہے کہ خوراک کی نالی کا والو درست کام کر رھا ہے کہ نہیں ۔ اس کے علاوہ بیریم (ایک سیال مادہ جو ایکسرے میں دیکھا جا سکتا ہے ) کو نگلا جاتا ہے اور اس کے بعد گیسٹرو گراف gastrograph بمع فلوروسکوپی fluoroscopy (ایک قسم کا ایکسرے) اس کے ذریعہ خوراک کی نالی میں نگلتے ھوئے بیریم کا معائنہ کیا جاتا ہے اور تشخیص کی جاتی ہے۔

خوراک کی نالی میں خوراک کے واپس پلٹنے کی بیماری کے علاج مندرجہ ذیل طریقہ شامل ھوتےہیں ۔

· خوراک اور زندگی گزرانے کے طور طریقوں میں تبدیلی۔ جس کے ذریعہ ایسی خوراک لی جائے جو کہ تیزاب کی مقدار کو کم کرے ۔ تاکہ وہ پلٹ کر خوراک کی نالی میں نہ جا سکے۔

· چارپائی کو سرھانے والی طرف سے اونچا کر دیا جاتا ہے تاکہ زمینی کشش کی وجہ سے تیزاب کا واپس پلٹنا نہ ھو سکے۔

· خوراک کی مقدار کو کم کر دیا جاتا ہے تاکہ شکم کا پھلاؤ محدود کیا جا سکے۔

· شراب نوشی سے پرہیز، سوزش ختم کرنے والی ادویات ، اورسگریٹ نوشی سے پرہیز کیونکہ یہ سب معدہ اور خوراک کی نالی کی اندرونی تہہ میں سوزش پیدا کرتی ہیں ۔

· تیزابیت کو ختم کرنے والی ادویات جیسے omeprazole (Prilosec) or lansoprazole (Prevacid) معدہ میں تیزاب کی مقدار کو کم کر سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ تیزابیت مخالف ادویات جیسے Maalox or Mylanta جو کہ ضرورت سے ذیادہ تیزاب کو ختم کر دیتی ہیں ۔

تیزابیت کے پلٹنے میں پیچیدگی اس بات پر منحصر ہے کہ اس کی شدت کتنی ہے اور اس کو کتنا عرصہ ھو گیا ہے۔ اگر یہ بیماری مزمن (پرانی) ھو گئی ہے، تو ممکن ہے کہ خوراک کی نالی کی اندرونی تہہ میں تبدیلی آ گئی ھو۔ اور یہ کینسر کا پیش خیمہ بھی ھو سکتا ہے۔ تیزاب کا یہ پلٹنا بسا اوقات تیزاب کو حلق میں larynx (voice box) آواز پیدا کرنے والے بکس تک لے آتا ہے۔ جس سے آواز کے پھٹنے کا خطرہ ھوتا ہے یا پھر کھانسی ھو سکتی ہے۔ اس سے نمونیا بھی ھو سکتا ہے اگر تیزاب یا معدہ کی خوراک کا کوئی ذرہ پھیپڑوں میں چلا جائے۔




No comments:

Post a Comment

 

Heart Attack Copyright © 2009 Gadget Blog is Designed by Ipietoon Sponsored by Online Business Journal